Hi, This is Another Urdu Poetry. Today We Posted the John Elia Sad Poetry about Pakistan and India Combat situations۔ These poems are a reminder to both Pakistan and India. If you like this urdu poetry then please share with your friends.
اب اس شعر کو دیکھ لیں جب بھی یہ شعر پڑھتا ہوں یا سنتا ہوں آنکھوں سے خود ہی آنسو نکل آتے ہیں۔
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس
خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں
جب جونؔ ایلیاء تڑپ کے روتا تھا تو لوگ ہنستے تھے اس لیئے تو کہہ گئے کہ:
اگر تیرے غم کو سمجھ پائیں
تو اپنے غم کو کبھی غم نہ لکھیں
Ab hame inqilab chahiye
اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے
پاک و ہندوستان کے فنکاروں
عقل و دیوانگی کے دلداروں
بن تمہارے ہیں شوق کا رمنا
تم سے ہے آبِ جہلم و جمنا
ہم جو ہیں کس قدر مالامال
اے خوش ا کلیداسؔ اور اقبالؔ
دل میں مست اور جاں میں مست رہیں
دونوں اپنے گماں میں مست ہیں
ہے عجب ان کا اپنا اپنا طور
چشم بد دور دلی و لاہور
مادر وطن کی کمائی تو ہیں
یعنی آخر کو دونوں بھائی تو ہیں
کس قدر بدنصیب ہیں دونوں
کہ نہایت غریب ہیں دونوں
یاں صلہ کچھ نہیں ہے محنت کا
چاہے کچھ علاج غربت کا
خود ہی ہم ان میں کام آتے ہیں
سامراجی ہمیں لڑاتے ہیں
چاہے موسیقی کا زیر و بم
کیسا ایٹم بھلا کہاں کا بم
فتنہ پرور ہیں ہاتف اور اگنی
دل کو یہ بات ہے بری لگنی
کون کہتا ہے یہ سویرا ہے
دل کے گھر میں بڑا اندھیرا ہے
سومیں نوے میاں جو بستے ہیں
ایک نوالے کو وہ ترستے ہیں
چارہ گر ہیں جو عیش کرتے ہیں
اور ان کے مریض مرتے ہیں
ہیں جو لڑکے کے کتاب کو تکتے
کبھی اسکول جا نہیں سکتے
ہی سوال اور جواب چاہیے ہے
اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے
جونؔ ایلیا
⧪⧪⧪
So finally if you like this beautiful Urdu poem then please share this post with your friends.
1 Comments
https://zindaginasamjh.blogspot.com/2019/10/blog-postdilkehaseen.html
ReplyDelete